مختصر تاریخ
:فیوض و برکات
مورث اعلیٰ درگاہ اقدس حضرت شاہ جی پیر، اعلی حضرت پیر کیلانی حضرت سید نور الحسن شاہ صاحب بخاری،مقبول بارگاہ رسالت حضرتِ سیِّدُنا سید محمد باقر علی شاہ صاحب بخاری اور عالمی مبلغ اسلام حضور چن جی سرکار رحمہ اللہ علیہم اجمعین کامل ترین بزرگ ہستیاں ہیں ۔ ان کی کرامات و فیوض و برکات کے از حد شہرہ کی بدولت دور درازسے مخلوق خدا ہمہ وقت آتی اور مرادوں کی جھولیاں بھر کے لے جاتی ہے۔الحمد للہ سلسلہ پاک کا فیضان سجادہ نشین صاحب کی صورت میں عملا جاری و ساری ہے
پاکستان کےصوبہ پنجاب میں آستانہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ حضرت کیلیانوالہ شریف ضلع گوجرانوالہ میں قادر آباد روڈ پر معروف قصبہ علی پور چٹھہ سے آگے بجانب مغرب8 کلومیٹر فا صلے پر واقع ہے۔مین روڈ سے ایک کلو میٹربجانب شمال
:بانی وتاجدار آستانہ عالیہ شمس العارفین
سراج السالکین ،غوث الابرار،جامع البرکات، اعلیٰ حضرت شیر ربانی شرقپوری(متوفی 1928) کے مراد و خلیفہ اعظم آفتاب ولایت حضرت سید نا سید نور الحسن شاہ صاحب بخاری رحمۃ اللہ علیہ(متوفی1952)
:جانشین و سجادہ نشین اوّل
قبلہ پیرسید نور الحسن شاہ صاحب بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے لخت جگر،غوث الاغیاث،قطب الاقطاب ،مقبول بارگاہ رسالت،عالم اسلام کی عظیم روحانی شخصیت حضرت پیر سید محمد باقر علی شاہ صاحب بخاری رحمۃ اللہ علیہ(متوفی 2014) ہیں۔
:جانشین و سجادہ نشین دوم
نبیرہ اعلی حضرتِ سرکار کیلانی ،مادر زاد ولی کامل،عارف ربانی،عالم علوم خفی و جلی ،وارث میراث نبوی ،عالمی مبلغ اسلام حضرت پیر سید محمد عظمت علی شاہ صاحب بخاری المعروف چن جی سرکار رحمۃ اللہ علیہ (متوفی2024)ہیں۔
:موجودہ جانشین و سجادنشین
پیر طریقت،رہبر شریعت،نقش کامل مقبول بارگاہ رسالت و عالمی مبلغ اسلام،قاسم فیضان اعلی حضرت شیر ربانی و پیر کیلانی، وارث مسند سرکار کیلانیغریب نواز حضرت پیر سید محمد علی حسنین شاہ صاحب بخاری مدظلہ العالی موجودہ سجادہ نشین ہیں۔
آستانہ عالیہ کا یادگار علمی کام اور اس کی مسلسل اشاعت
پچاس سے زیادہ کتب تصوف و طریقت اور اصلاح عقائد و اعمال میں اس آستانہ سے تصنیف و اشاعت پذیر ہوئیں ۔ایسا قابل رشک اور یادگار کام شاید معلوم دو سو سالہ تاریخ میں نہ ہوا ہو ۔ ان پچاس میں سے بعض کتب ضروریہ کی وسیع پیمانے پر مفت تقسیم ہوئی نمایاں کتب میں اعلی حضرت پیر کیلانی کی تحریر کردہ تفسیر قرآن بالقرآن ”الانسان فی القرآن “،آپ کی سوانح ”انشراح الصدور بتذکرۃ النور“،رد شیعییت میں ” تحفہ جعفریہ“5 جلد، ”عقائد جعفریہ“ 5 جلد،”فقہ جعفریہ“ 5 جلد ،”مسلک اہل بیت اطہار“، ”حضرت امیر معاویہ کے حق میں اہل بیت رسول کا فیصلہ“، رد وہابیت و دیوبندیت میں” نورالہدی“،”کردار یزید“، ”شان پنجتن پاک “،”مناقب اہل بیت“،” عظمت اہل بیت“،”تین طلاقوں کا شرعی مسئلہ“ شامل ہیں ۔نجات کا دارومدار فقط عقائد حقہ اہل سنت وجماعت پر دوام اور ا ن کے مطابق اعمال صالحہ کی بجا آوری پر ہے
آستانہ عالیہ پر وہبی عنایات، امتیازات اور بحیثیت مشن اہداف
1مرکز روحانیت، 2علم و فضل ، 3ہمہ جہت خدمات دینیہ، 4اصلاح عقائد واعمال کے لئے اشاعت کتب دینیہ اور مفت تقسیم ،5خلق خدا کو فیض رسانی، 6عقائد و اعمال صالحہ بمطابق مسلک حق اہل سنت وجماعت میں پختگی،رسوخ اور تصلب ، 7طریقت نقشبندیہ سے قلوب و اذہان کی روحانی تربیت،ظاہرمیں سختی سےشریعت کی پابندی اور اتباع سنت رسول 8ہمہ وقت لنگر شریف ،9قدرتی آفات مثل زلزلہ۔سیلاب و قحط وافلاس کی صورت میں دینی فرض سمجھ کر ملک بھر میں بلا تفریق لوگوں کی منظم مدد ،ویلفئراور بحالی 10 تدریس دین کےلئے آستانہ عالیہ پر قائم مرکزی دارالعلوم جامعۃ النور اور ملک بھر میں موجود اس کی شاخوں کے ذریعے علوم جدید (میٹرک تا ایم اے) و علوم قدیم (درس نظامی)کی تدریس وترویج11۔نئے تعلیمی چیلنجز کے لئےآستانہ عالیہ سے منسلک جاری مدارس دینیہ کی مالی و انتظامی معاونت و استحکام نیزملکی سطح پر نئے مدارس طلباء و طالبات کےمنظم نیٹ ورک کا قیام اور ان کوششوں میں توانا و جاندار اضافہ